نیویارک (نیوز ڈیسک) مٹن اور بیف کے حد سے زیادہ شوقین لوگوں کیلئے یقینا یہ خبر پریشان کن ہے کہ سائنسدانوں نے اس گوشت اور کینسر کے تعلق کے ٹھوس ثبوت ڈھونڈ لئے ہیں۔ اس سے پہلے اس موضوع پر مختلف آراءپائی جاتی تھیں لیکن اب یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسدانوں نے تجربات سے ثابت کر دیا ہے کہ سرخ گوشت میں ایک خاص قسم کی شوگر Ne45Gc پائی جاتی ہے جو کینسر کا باعث
ڈاکٹر اجیت وارکی نے تحقیق کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ شوگر انسانی جسم میں نہیں پائی جاتی اور جب یہ سرخ گوشت کے ذریعے جسم میں پہنچتی ہے جو اس کے خلاف کثرت سے اینٹی باڈیز پیدا ہوتی ہیں جس کے نتیجے میں پہلے سوزش اور پھر رسولیاں بند جاتی ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ ان لوگوں میں پیدا ہوتا ہے جو سرخ گوشت کثرت سے کھاتے ہیں جبکہ اسے کم مقدار میں اور توازن کے ساتھ استعمال کرنے کا کینسر سے تعلق ثابت نہیں ہوا۔ نئی دریافت کردہ شوگر کو ذیابیطس اور ایتھرو سکلیروسس کا سبب بھی قرار دیاجا رہا ہے۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے "Proceedings of National Academy of Sciences" میں شائع کی گئی ہے۔
ڈاکٹر اجیت وارکی نے تحقیق کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ شوگر انسانی جسم میں نہیں پائی جاتی اور جب یہ سرخ گوشت کے ذریعے جسم میں پہنچتی ہے جو اس کے خلاف کثرت سے اینٹی باڈیز پیدا ہوتی ہیں جس کے نتیجے میں پہلے سوزش اور پھر رسولیاں بند جاتی ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ ان لوگوں میں پیدا ہوتا ہے جو سرخ گوشت کثرت سے کھاتے ہیں جبکہ اسے کم مقدار میں اور توازن کے ساتھ استعمال کرنے کا کینسر سے تعلق ثابت نہیں ہوا۔ نئی دریافت کردہ شوگر کو ذیابیطس اور ایتھرو سکلیروسس کا سبب بھی قرار دیاجا رہا ہے۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے "Proceedings of National Academy of Sciences" میں شائع کی گئی ہے۔
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں